sarfaraj alam

Add To collaction

لیکھنی کہانی -04-Oct-2023

ھو تیرے بیاباں کی ھوا ، تجھ کو گوارا اس دشت سے بہتر ھے نہ دِلّی، نہ بخارا

جس سَمت میں چاهےصفت سیلِ رواں، چل وادی یہ ہماری ھے ، وہ صحرا بھی ہمارا

غیرت هےبڑی چیز جہانِ تگ و دو میں پہناتی ھے درویش کو ، تاجِ سرِ دارا

حاصل کسی کامل سے یہ پوشیدہ ہنر کر کہتےہیں کہ شیشہ کو بنا سکتےہیں خارا

افراد کےہاتھوں میں ھےاقوام کی تقدیر ہر فرد ھے ، ملّت کے مقدر کا ستارا

محروم رہا دولتِ دریا سے ، وہ غوّاص کرتا نہیں جو صحبتِ ساحل سے کنارا

دیں ہاتھ سے دے کر ، اگر آزاد ھو ملّت ھےایسی تجارت میں مسلماں کا خسارا

دنیا کو ھےپھر معرکۂِ روحُ و بدن پیش تہذیب نے پھر ، اپنے درندوں کو اُبھارا

اللہ کو پا مردیِٔ مومن پہ بھروسہ ابلیس کو یورپ کی مشینوں کا سہارا

تقدیرِ اُمم کیاهے؟ کوئی کہہ نہیں سکتا مومن کی فراست هو تو کافی هےاشارا

حکیم الامت (ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رح)

   13
0 Comments